Ad Code

آم کے طبی فوائد


آم (مینگیفیرا انڈیکیس) موسم گرما کا ایک لذیذ پھل ہے جو پوری دنیا میں کھایا جاتا ہے۔ ذائقہ کے علاوہ، اس میں بہت غذائیت ہے اور یہ ایک قدرتی دوا کا کام کرتا ہے جو ہاضمہ اور قوت مدافعت کو بہتر کرتی ہے۔ آم پولی فینول سے بھرپور ہوتا ہے جوکہ سوزش، ذیابیطس اور کینسرکےخلاف نہائت مؤثرہوتےہیں۔

آم کے چند فوائد ذیل میں درج ہیں۔

1. غذائیت

آم غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اور آم کے ایک کپ (165 گرام) میں

§  138 گرام پانی

§  99 کیلریزتوانائی

§  1.35 گرام پروٹین

§  0.62 گرام لپڈ (چربی)

§ 24.8 گرام  کاربوہائیڈریٹ

§ 2.6 گرام فائبر

§  22.6 گرام شکر

§ 18.2 ملی گرام کیلشیم

§  0.26 ملی گرام آئرن

§ یومیہ ضرورت کا %67 وٹامن سی

§ یومیہ ضرورت کا %20 کاپر

§ یومیہ ضرورت کا %18 فولیٹ

§ یومیہ ضرورت کا %12وٹامن بی 6

§ یومیہ ضرورت کا %10 وٹامن اے

§ یومیہ ضرورت کا %10 وٹامن ای

§ یومیہ ضرورت کا %6 وٹامن کے  ہوتا ہے



وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور آئرن کے جذب ہونےکےعمل کو آسان بناتا ہے اس طرح خلیوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے اور حیرت انگیز طور پر آپ ایک کپ آم کے ذریعے روزانہ وٹامن سی کی 67 فیصد ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔

آم میں فولیٹ کا ایک بڑا تناسب بھی ہوتا ہے جو صحت مند حمل کے لیے اہم ہے لہذا آم کھانے سے بچےکی نشوونما پراچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

2. معدے پراثرات

آم میں موجود غذائی ریشہ نظامِ انہضام کو بہتر بناتا ہے. آم کا استعمال قبض سے نجات دلاتا ہے اورقدرتی آم اس سلسلے میں فائبر سپلیمنٹیشن سے زیادہ موثرثابت ہوا ہے۔

تحقیقی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مینگیفرین (آم کا ایک فعال جزو) آنتوں کی سوزش کو کم کرتا ہے اور معدے میں خوراک کی آمدورفت میں مدد کرتا ہے   اور السرسے بچاؤ کی صلاحیت  رکھتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مؤثر طریقے سے  ہیلیکوبیکٹر پائلوری(Helicobacter pylori) بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے جو السر، دائمی معدے کی سوزش، اورمعدے کے کینسرکا سبب بنتا ہے۔



3.  ذیابیطس پراثرات

ذیابیطس کے مریضوں میں، انسولین کی پیداوار میں کمی یا دستیاب انسولین کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے خون میں شکر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خشک آم کے گودے سے خون میں شکرکی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے جیسا کہ ذیابیطس کے خلاف استعمال ہونے والی دوائی روزگلیٹازون (rosiglitazoneشکرکی سطح کو کم کرتی  ہے۔ تاہم، روزگلیٹازون کے مختلف ضمنی اثرات ہیں جبکہ آم کا گودا نسبتاً محفوظ ہے اور منفی اثرات پیدا نہیں کرتا۔

 عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ شکرکی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کو آم سے پرہیز کرنا چاہیے لیکن تہقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آم کے استعمال سے  شکر کی سطح میں اتنا  ہی  اضافہ ہوتا ہے جتنا سفید روٹی اور چاول سے۔ تاہم،  اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے اور ہم آنے والے مضامین میں اس پر تفصیل سے بات کریں گے، اس لیے پڑھتے رہیں!

1.     

Post a Comment

3 Comments

  1. Kia aam high blood pressure k patient k leay bhi mufeed hy?

    ReplyDelete
    Replies
    1. This comment has been removed by the author.

      Delete
    2. Agli post in sha Allah is hawaly se hoge

      Delete